blog

سموگ کیا ہے وجوہات ، اثرات اور اس کا حل

  • Date:

    Dec 07 2022
  • Writer by:

    Social Media Dawat-e-Islami
  • Category:

    Islamic Culture

اللہ پاک نے جو بھی موسم پیدا فرمائے ہیں سب میں بے شمار حکمتیں اور راز موجود ہیں ۔موسم سرما بھی ،دیگر موسموں کی طرح اللہ پاک کی ایک نعمت ہے۔ یہ موسم عبادت کا موسم کہلاتا ہے کیونکہ حضور نبی کریم ﷺ ے نے ارشاد فرمایا :سردی کا موسم مومن کے لیے موسم بہار ہے اس کے دن چھوٹے ہوتے ہیں تو مومن ان میں روزہ رکھتے ہیں اور راتیں لمبی ہوتی ہیں تو راتوں کو جاگ کر قیام (عبادت )کرتے ہیں ۔

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ جب سردی کا موسم آتا تو فرماتے:سردی کو خوش آمدید ،اس میں اللہ پاک کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں شب بیداری کرنے والے لیے اس کی راتیں لمبی اور روزہ دار کے لیے اسکا دن چھوٹا ہوتا ہے ۔ امیر المؤمنین حضرت ِسیِّدُناعمرِ فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا:’’سردی کا موسم عبادت گزاروں کے لئے غنیمت ہے۔‘‘

موسم سرما کے آغاز پر ایک خوش گوار تبدیلی کا احساس ہوتا ہے ، مگر پچھلے چند برسوں سے سموگ نے اس خوش گوار تبدیلی کا خاتمہ کر دیا ہے۔ چند سالوں سے اکتوبر کے آخر دنوں سے سموگ کا آغاز ہوتا ہے جو نومبر کے اختتام تک جاری رہتا ہے۔

اگر نومبر کے مہینے میں بارش ہو جائے تو سموگ جلد ختم ہو جاتی ہے، لیکن بارش نہ ہونے کی صورت میں اس کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارش کا نظام بھی شدید متاثر ہوا ہے اور بارشوں کے دورانیے میں شدید کمی واقع ہوئی ہے، جس سے سموگ کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

جنوب ایشائی ممالک کو سموگ نے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ ان ممالک کے کچھ شہروں کو سموگ ہر سال بری طرح متاثر کرتی ہے۔ لاہور، بیجنگ، اور دہلی کا شمار ان شہروں میں کیا جاتا ہے جہاں ہر سال لاکھوں لوگ سموگ کی وجہ سے طبی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔

سموگ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہر ملک اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی ادارہ صحت بھی کوشش کر رہا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہر سال دنیا بھر میں ستر لاکھ لوگ موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سموگ ماحولیاتی آلودگی کا ایک جز ہے، جس سے جلد از جلد نجات حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔

سموگ سے نجات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔ وجوہات کے تعین کے بعد اس مسئلے سے چھٹکارا پانا آسان ہو جائے گا۔اور یوں صحت جب صحیح ہوگی ، تو ہم اس عبادت کے سیزن میں فائدہ بھی اٹھا سکیں ۔

سموگ بنیادی طور پر ایسی فضائی آلودگی کو کہا جاتا ہے جو انسانی آنکھ کی حد نظر کو متاثر کرے ۔ سموگ کو زمینی اوزون بھی کہا جاتا ہے ۔یہ ایک ایسی بھاری اور سرمئی دھند کی تہہ کی مانند ہوتا ہے جو ہوا میں جم سا جاتا ہے۔ سموگ میں موجود دھوئیں اور دھند کے اس مرکب میں کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ، میتھین جیسے مختلف زہریلے کیمیائی مادے بھی شامل ہوتے ہیں اور پھر فضا میں موجود ہوائی آلودگی اور بخارات کا سورج کی روشنی میں دھند کے ساتھ ملنا سموگ کی وجہ بنتا ہے وطن عزیز میں سموگ کی درج ذیل وجوہات ہیں۔

1 فصلوں کی باقیات کو جلانا

پاکستان میں فصلیں اگانے کے لیے آج بھی قدیم طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ قدیم طریقے استعمال کرنے کی وجہ سے نہ صرف فصل کی پیداوار متاثر ہوتی ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔موسمِ گرما میں پنجاب کے زیادہ تر اضلاع میں چاول کی فصل کی کاشت کی جاتی ہے جو کہ اکتوبر کے مہینے میں پک جاتی ہے۔ چاولوں کی فصل کی کٹائی اکتوبر میں شروع ہوتی ہے اور نومبر تک جاری رہتی ہے۔ اس فصل کی کٹائی کے بعد کھیتوں میں بہت زیادہ باقیات بچ جاتی ہیں۔جب تک ان باقیات کو تلف نہ کر لیا جائے، اگلی فصل کاشت نہیں کی جا سکتی۔ ترقی یافتہ ممالک میں اس کچرا کو ختم کرنے کے لیے جدید مشینری استعمال کی جاتی ہے جو کہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث نہیں بنتی۔ اس کے برعکس وطن عزیز میں اس کچرا کو ختم کرنے کے لیے آگ لگائی جاتی ہے۔بڑے پیمانے پر ان باقیات کو جلانے کی وجہ سے دھواں بہت زیادہ فضا میں پھیل جاتا ہے۔ جس سے سموگ کا ماحولیاتی مسئلہ وطن عزیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔

2 جنگلات کا کٹاؤ

ایسے ممالک جن میں جنگلات کو کاٹا جا رہا ہے، وہ دوسرے ممالک کی نسبت ماحولیاتی آلودگی سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ پاکستان کا شمار بھی ایسے ممالک میں کیا جاتا ہے جہاں جنگلات کو تیزی سے کاٹا جا رہا ہے۔ ہمارے ہاں پہلے ہی جنگلات بہت تھوڑے رقبے پر اگائے گئے تھے، مگر اب درختوں کی کٹائی کی وجہ سے ماحول پر بہت برا اثر ظاہر ہو رہا ہے۔جنگلات کے کٹاؤ کی وجہ سے بارشیں کم ہو رہی ہیں اور گرمی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ اکتوبر اور نومبر میں بارشیں کم یا نہ ہونے کی وجہ سے سموگ کا مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے۔ اس لیے اب بین الاقوامی تنظیمیں آواز بلند کر رہی ہیں کہ جنگلات کی حفاظت کے لیے حکومتوں کو اقدامات اٹھانے چاہیں تا کہ سموگ جیسے ماحولیاتی مسائل سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔اس میں عام آدمی بھی اپنا کردار ادا کرسکتا ہے کہ زیادہ زیادہ درخت لگائے ۔

3 دھواں خارج کرنے والی گاڑیاں

پاکستان میں ایسی گاڑیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جو بہت زیادہ مقدار میں دھواں خارج کرتی ہیں۔ دھوئیں کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔بارشوں میں کمی اور دھواں خارج کرتی گاڑیوں کی وجہ سے سموگ ہر سال شدت اختیار کرتی ہے۔ سموگ کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے اب حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ ان گاڑیوں پر جلد از جلد پابندی لگائی جائے تا کہ فضا میں دھواں نہ پھیلے اور سموگ کی شدت اختیار نہ کرے۔ان وجوہات کی وجہ سے سموگ ہر سال شدت اختیار کر جاتی ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اپنے طور پر اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں۔ایسی گاڑیوں کے استعمال سے اجتناب کریں جن سے دھواں خارج ہوتا ہے،ایسی گاڑیوں کا استعمال لوگوں کے لیے اذیت کا بھی سبب بنتا ہے اور ہمارا اسلام ہمیں اسکی اجازت نہیں دیتا ۔اسی طرح ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لیے ہمیں موزوں مقامات پر درخت لگانے اور ان کی حفاظت کا اہتمام کرنا چاہیے۔درخت لگانےسے نہ صرف ماحول کی آلودگی ختم ہوتی ہے بلکہ اچھی نیتوں سے اسکے دینی فوائد بھی حاصل ہو سکتے ہیں۔حضرتِ سیدنا اَنَس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث پاک میں وہ سات چیزیں جن کا ثواب انسان کو مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے ان میں سے ایک درخت لگانا بھی ہے۔ )مجمع الزوائد، ، 1/ 408، رقم: 769(۔ہمیں سموگ سے مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ سموگ کی وجہ سے صحت پر بہت سے منفی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔

4 سموگ کے اثرات

سموگ کی وجہ سے صحت پر مندرجہ ذیل اثرات ظاہر ہوتے ہیں

کھانسی اور الرجی میں اضافہ

سموگ کی وجہ سے بہت سے لوگ کھانسی اور الرجی کی مختلف علامات کا شکار ہو جاتے ہیں۔ لیکن سموگ ختم ہونے کے بعد یہ علامات ختم ہو جاتی ہیں۔ کچھ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سموگ کے عرصے کے دوران ان علامات سے بچاؤ کے لیے بہت زیادہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے تا کہ صحت کو برقرار رکھا جا سکے۔

5 دمہ کی شدت میں اضافہ

دمہ ( الرجی )کے مریضوں کو بہت زیادہ احتیاط ضرورت ہوتی ہے، کیوں کہ ذرا سی بے احتیاطی کی وجہ سے دمہ کی علامات بہت زیادہ بگڑ سکتی ہیں۔ سموگ کی وجہ سے فضا صاف نہیں رہتی، جس سے دمہ کے مریضوں میں سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے سموگ کے دوران دمہ کے مریض سانس کی ورزش کو اپنی روٹین کا حصہ بنا سکتے ہیں، جس سے سموگ کے اثرات میں کمی آئے گی۔

6 آنکھوں کی جلن میں اضافہ

سموگ کی وجہ سے فضا بہت زیادہ گندی ہو جاتی ہے۔ پیدل چلتے یا موٹر سائیکل وغیرہ پر سواری کرتے ہوئے جب آنکھوں میں ہوا پڑتی ہے تو شدید جلن کا احساس ہوتا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ سموگ کے عرصے کے دوران کم وقت کے لیے باہر نکلا جائے اور باہر جاتے وقت چشمہ استعمال کیا جائے۔سموگ کے اثرات سے بچنے اور اس سے صحت متاثر ہونے کی صورت میں کسی جنرل فزیشن سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

Share this post:

(0) comments

leave a comment