blog

کچھ دھیان ادھر بھی ۔۔۔

  • Date:

    Dec 18 2019
  • Writer by:

    Social Media Dawateislami
  • Category:

    Islamic Culture


ہمارے معاشرے میں وہ مشائخ ،علماء ، طلبہ ، مبلغین اور خادمینِ دین بھی موجود ہیں جو دینی کاموں میں مشغولیت کی وجہ سے کمانے کی فرصت نہیں پاتے۔

یہ لوگ اپنی عزت و وقار اور مروّت کی وجہ سے لوگوں سے سوال بھی نہیں کرپاتے اور اپنے فقر کو چھپانے کی بھی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا گزارا بہت اچھا ہورہا ہے لیکن حقیقتِ حال اس کے برعکس ہوتی ہے۔ اگر کچھ غور سے دیکھا جائے تو ان لوگوں کی زندگی کا مشقت سے بھرپور ہونا بہت سی علامات سے معلوم ہوجائے گا۔

ہمارے ہاں دین کے اس طرح کے خادموں کی کمی نہیں اور ان کی غربت و محتاجی کے باوجود انہیں مالدار سمجھنے والے ناواقفوں کی بھی کمی نہیں۔ شاید ہمارے زمانے کا سب سے مظلوم طبقہ یہی ہوتا ہے۔ اس چیز کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو عالم اس لئے نہیں بناتے کہ یہ کھائیں گے کہاں سے؟ وہ الگ بات ہے کہ یہ محض ایک غلط خیال ہے ۔۔۔ پھر اگر بالفرض اس بات کو مان لیا جائے تو یہ بھی تو سوچنا چاہیے کہ جو علماء و خادمینِ دین موجود ہیں وہ کیسے گزارا کر رہے ہوں گے؟

اہل ثروت مالدار عاشقان رسول اللہ و رسول کی رضا کے لئے ان علماء و مُبَلِّغین کی تنگدستیاں احسان سمجھ کر نہیں بلکہ سعادت سمجھتے ہوئے دور کریں جن سے ہوسکے وہ ان کے لئے ماہانہ ترکیب کردیں پھر دیکھیں دین کا کام کیسی تیزی سے ہوتا ہے اور ساتھ ساتھ جگہ جگہ اٹھنے والے فتنوں اور دین میں فساد پھیلانے والوں کو روکنا بھی ان شاء اللہ آسان ہو گا ۔

غور کریں تو بہت سے لوگ تو لالچ کی وجہ سے اہل سنت کی مخالفت کررہے ہوتے ہیں۔

اس لئے اگر آپ کو اللہ پاک نےحیثیت دے رکھی ہے تو امام مسجدکی تنخواہ میں اضافہ کیجئے ۔ تا کہ وہ دیگر پریشانیوں سے نکل کر اپنی ڈیوٹی پر دھیان دے ۔

کوشش کیجئے کہ زیادہ نہیں تو اپنی مسجدکے امام صاحب ، مؤذن صاحب اور دیگر خادمینِ دین کی خدمت کیجئے ۔۔۔ انہیں عام طور پر کوئی تحفہ دیابھی جاتا ہے تو وہ کوئی تسبیح ٹوپی جائے نماز سوٹ وغیرہ کی صورت میں ہوتا ہے اب ہر کوئی انہیں یہی دے رہا ہوتا ہے وہ اس طرح کی بہت سی چیزوں کا کیا کرے گا ۔۔۔ رقم کی صورت میں نہیں دیتے ۔۔۔ جبکہ بہتر یہ ہے کہ رقم کی صورت میں دیا جائے اور عزت نفس کا خیال کرتے ہوئے سب کے سامنے نہیں اس میں اس کا زیادہ فائدہ ہے ۔۔۔

دیکھیں حدیث میں بھی آیا ہے ، پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا :

’’آخری زمانےمیں دین کا کام بھی درہم و دینار سے چلے گا۔ ‘‘(معجم الکبیر، ۲۰/۲۷۹، الحدیث: ۶۶۰)

اللہ پاک ہمیں مال کا صحیح جگہ استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Share this post:

(0) comments

leave a comment